کانٹنٹ کو ذاتی پسندیدگی کا بنانے کے لیے ہم نئے ٹولز متعارف کروا رہے ہے جو صارفین کو اُن کی ’فار یو فیڈ‘ (FYF) پر مزید کنٹرول فراہم کرتے ہیں۔ یہ ہمارے صارفین کو بااختیار بنانے کے جاری عزم کا حصہ ہیں، جن کا مقصد لوگوں کو اپنی دلچسپیوں کو مزید گہرائی سے دریافت کرنے، ناپسندیدہ کانٹنٹ کو محدود کرنے، اور اس بات کو بہتر طور پر سمجھنے میں مدد دینا ہے کہ سفارشات کا نظام کیسے کام کرتا ہے۔

’فار یو فیڈ‘ (FYF) ہمارے تجربے کا مرکزی حصہ ہے، جو لوگوں کو اُس کا نٹنٹ، کمیونٹیز، اور کری ایٹرز کے ساتھ جوڑتی ہے جنہیں وہ پسند کرتے ہیں۔ پاکستان میں، اس فیڈ نے نئی نسل کے کری ایٹرز اور کاروباری افراد کو اپنے ناظرین میں اضافہ کرنے اور کیریئر کو آگے بڑھانے میں مدد دی ہے۔ عدیل چودھری کے فوڈ کانٹنٹ سے لے کر ہمنا زاہد (Samosiiii) کے بیوٹی ٹپس تک، ذکیہ نور (ڈاکٹر زَک) کے جمالیاتی مشوروں سے لے کر مومن ثاقب کے مزاح اور سماجی تبصروں تک، ملک بھر کے کانٹنٹ کریٹر’فار یو فیڈ‘ کے زور پر کامیاب ہو رہے ہیں۔

موضوعات کا نظم و نسق- دلچسپیوں کو دریافت کرنے کا نیا طریقہ

ہم’مینج ٹاپکس (Manage Topics) ‘کے نام سے بھی ایک نیا فیچر متعارف کر رہےہیں جو صارفین کو یہ سہولت دیتا ہے کہ وہ اپنی فیڈ میں کری ایٹو آرٹس، سیاحت، فطرت، کھیلوں سمیت 10 سے زائد مقبول زُمروں سے متعلق ویڈیوز کی موجودگی کی تعداد کو ایڈجسٹ کر سکیں۔ اگرچہ کانٹنٹ کو مکمل طور پر ہٹایا نہیں جائے گا، لیکن صارفین اب اپنی بدلتی دلچسپیوں کے مطابق اس کی فریکوئنسی کو بہتر انداز میں کنٹرول کرسکیں گے، اور ان موضوعات میں دلچسپی رکھنے والے کری ایٹرز کو دریافت کر سکیں گے۔

اسمارٹ کی ورڈ فلٹرز

ہم اسمارٹ کی ورڈ فلٹرز (Smart Keyword Filters) بھی متعارف کروا رہا ہیں ۔ یہ اے آئی پر مبنی ایک جدید ٹول ہے جو پہلے سے موجود کی ورڈ فلٹرز کو مزید مؤثر بناتا ہےاور جن کی مدد سے، دنیا بھر میں، 200 ملین سے زائد الفاظ کو بلاک کیا جا چکا ہے۔ یہ نیا فیچر خودکار طور پر مترادف الفاظ اور متعلقہ اصطلاحات کو بھی شامل کرتا ہے، جس سے صارفین کو زیادہ درستی اور کنٹرول حاصل ہوتا ہے۔آنے والے مہینوں میں، ہم کی ورڈ فلٹرز کی حد کو 100 سے بڑھا کر 200 الفاظ کر دئیں گے اور بلک ایڈیٹنگ جیسے فیچرز بھی متعارف کروائیں گے ، تاکہ صارفین اپنی ترجیحات کو مزید آسانی سے منظم کر سکیں۔

’فار یو فیڈ‘ (FYF) کے بارے میں تعلیمی رہنما

شفافیت کو مزید بہتر بنانے کے لیے، ہم ایک تعلیمی رہنما بھی شائع کر رہے ہیں جو ’فار یو فیڈ‘ (FYF) کو سمجھنے اور منظم کرنے کے لیے مختلف ٹولز اور مشوروں کو یکجا کرتا ہے۔ یہ ہماری اُس مسلسل کوشش کا حصہ ہے جس کا مقصد صارفین کو یہ سمجھنے میں مدد دینا ہے کہ ’فار یو فیڈ‘ کس طرح کام کرتی ہے۔اس تعلیمی رہنما میں وہ فیچرز بھی شامل ہیں جو یہ واضح کرتے ہیں کہ کسی ویڈیو کو آپ کی فیڈ میں کیوں تجویز کیا گیا ہے، اور ساتھ ہی ایسے تعلیمی ویڈیوز بھی شامل ہیں جنہیں دنیا بھر میں 180 ملین سے زائد بار دیکھا جا چکا ہے۔ اس کا مقصد صارفین کو FYF کی سفارشاتی نظام کو بہتر طور پر سمجھنے اور اپنے تجربے کو ذاتی بنانے میں مدد فراہم کرنا ہے۔

اس بارے میں ٹک ٹاک کے ایک ترجمان نے کہا، ”فور یو فیڈ ہی وہ چیز ہے جو ٹک ٹاک کو ایک منفرد جگہ بناتی ہے جہاں آپ اپنی پسندیدہ نئی دلچسپیاں تلاش کر سکتے ہیں یا ایک کامیاب کمیونٹی بنا سکتے ہیں۔ ہمیں خوشی ہے کہ ہم ایسے ٹولز اور وسائل میں اضافہ کر رہے ہیں جو لوگوں کو محفوظ ماحول میں اپنے پسندیدہ کانٹنٹ ، کری ایٹرز، اور مشاغل دریافت کرنے میں مدد دیتے ہیں، جو خاص طور پر ان کے لیے ترتیب دیا گیا ہے۔“

کانٹنٹ کی ذمہ دارانہ سفارش

یہ تمام اپ ڈیٹس نوجوان اور بالغ دونوں اقسام کے اکاؤنٹس کے لیے متعارف کروائی جائیں گی، اور اُن ٹولز اور حفاظتی اقدامات کو مزید مضبوط کریں گی جو لوگوں کو ٹک ٹاک پر بہترین ’فار یو فیڈ‘ تجربہ فراہم کرتے ہیں۔ ان میں درج ذیل شامل ہیں:

"فار یو فیڈ" کے لیے سخت اہلیت کے معیار لاگو کرنا تاکہ ایسا کانٹنٹ محدود کیا جا سکے جو عام ناظرین کے لیے مناسب نہیں ہے، اور ’ کانٹنٹ لیولز‘ کے ذریعے نوجوانوں تک ایسے کانٹنٹ کی رسائی روکنے کی کوشش کرنا جو بالغ یا پیچیدہ موضوعات پر مشتمل ہو۔

"فار یو فیڈ" کے ایسے ٹولز فراہم کرنا جس کی مدد سے صارفین اپنی FYF کو ریفریش کر سکیں، ویڈیو میں ناٹ انٹرسٹڈ‘ ظاہر کر سکیں، یا’ریسٹرکٹڈ موڈ‘ آن کر کے ایسے کانٹنٹ کو مزید محدود کر سکیں جو ناظرین کی وسیع نوعیت کے لیے مناسب نہ ہو۔

ایسے کانٹنٹ کی بار بار سفارش کو روکنے کے اقدامات کرنا جو کبھی کبھار دیکھنے پر درست معلوم ہوتا ہے، لیکن اگر بہت زیادہ بار دکھایا جائے تو مسئلہ بن سکتا ہے—جیسا کہ انتہائی فٹنس سے متعلق کانٹنٹ۔

یہ تمام اپ ڈیٹس مل کرہمارے اُس مسلسل عزم کی عکاسی کرتی ہیں کہ صارفین کو بامعنی دریافت کے مواقع فراہم کیے جائیں اور انہیں اپنے تجربے پر مزید کنٹرول اور شفافیت دی جائے۔