ٹک ٹاک اور زندگی ٹرسٹ نے ڈیجیٹل سیفٹی آگاہی مہم میں توسیع کا اعلان کیا ہے جسے وزارت انفارمیشن ٹیکنالوجی ٹیلی کمیونیکشن کا تعاون بھی حاصل ہے۔یہ تجدید شدہ شراکت، محفوظ انٹرنیٹ ماہ کے دوران ٹک ٹاک کی عالمی کوششوں کا حصہ ہے اور پاکستان کے تمام صوبوں میں قائم 100 سرکاری اسکولوں سے تعلق رکھنے والے 50,000سے زائد افراد کو فائدہ پہنچائے گی۔اس کے علاوہ، پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن فاؤنڈیشن بھی اس شراکت داری میں حصہ دار کے طور پر اس مہم کے لیے اسکولوں کی بڑھتی ہوئی تعداد تک رسائی فراہم کرے گی۔

اس حوالے سے معاہدے پر دستخط کرنے کی ایک تقریب منعقد ہوئی جس کی توثیق وزارت انفارمیشن ٹیکنالوجی و ٹیلی کمیونیکشن نے بھی کی ہے۔گزشتہ برس شروع کی گئی اس شراکت کے پہلے مرحلے میں زندگی ٹرسٹ کے زیر سرپرست دو سرکاری اسکولوں – ایس ایم بی فاطمہ جناح اسکول اور خاتون پاکستان اسکول –میں 20 سے زائد ورکشاپس منعقد کیے گئے جن سے تقریبا 1800 طلباء، اساتذہ اور والدین نے استفادہ حاصل کیا۔اِن ورکشاپس میں ٹک ٹاک کی کمیونٹی گائیڈلائنز اور سیفٹی پالیسیوں سمیت ڈیجیٹل اعتبار سے محفوظ رہنے کے بارے میں جامع معلومات فراہم کیں گئیں۔

اس بارے میں ٹک ٹاک کی ہیڈ آف گورنمنٹ ریلیشنز اینڈ پبلک پالیسی برائے مشرقی وسطیٰ، افریقہ، پاکستان اور جنوبی ایشیا، فرح توکان نے کہا: ”ہمیں زندگی ٹرسٹ کے ساتھ اپنی شراکت میں توسیع پر مسرت ہے، بالخصوص اْن نتائج کے بعد جو ہم نے مشترکہ طور پر پہلے مرحلے کے دوران ڈیجیٹل تحفظ کے بارے میں آگاہی پیدا کرنے میں کامیابی سے حاصل کیے۔ یہ توسیع پاکستان میں ٹک ٹاک کمیونٹی کے ڈیجیٹل تحفظ کو یقینی بنانے کے لیے درست سمت میں ایک اور قدم ہے۔“

وفاقی وزیر برائے انفارمیشن ٹیکنالوجی اینڈ ٹیلی کمیونیکیشن، سید امین الحق نے اپنے تاثرات بیان کرتے ہوئے کہا:”محفوظ انٹرنیٹ مہینہ یادگار بنانے کے لیے حکومت محفوظ ڈیجیٹل مقامات فراہم کرنے کے لیے سرگرمی سے کام کرنے کو اپنی ترجیح سمجھتی ہے۔ٹک ٹاک اور زندگی ٹرست کے درمیان شراکت ضروری آگاہی پھیلانے اور نوجوانوں کے ڈیجیٹل تحفظ کی جانب راہنمائی کے لیے درست سمت میں ایک قدم ہے۔ ہم اپنی نوجوان نسل کے فائدے کے لیے اس شراکت کو مزید بہتری لانے کے لیے کوشاں رہیں گے۔“

نیشنل انفارمیشن ٹیکنالوجی بورڈ کی ایڈیشنل سیکرٹری اور چیف ایگزیکٹو آفیسر،عائشہ حمیرا موریانی نے اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کہا:”ہم پاکستان میں ایک جدید ترین ڈیجیٹل انفرااسٹرکچر کی تعمیر کے لیے پر عزم ہیں جو ہرشخص کے لیے ایک محفوظ سائبر ا سپیس اور سازگار ریگولیٹری ماحول کا وعدہ کرتا ہے۔ٹک ٹاک اور زندگی ٹرسٹ کے درمیان اس شراکت کی حمایت کرنے کے لیے ہمارا مقصد ڈیٹا کی رازداری، سیکیورٹی، سائبر جرائم اور جعلی خبروں سمیت انٹرنیٹ سے وابستہ بہت سے چیلنجوں اور خطرات کے باوجود ای-گورننس، شفافیت اور مالی شمولیت کو فروغ دینا ہے۔“

زندگی ٹرسٹ کی چیف اکیڈمک آفیسر، ڈاکٹر آمنہ پاشا نے کہا:”زندگی ٹرسٹ میں ہم تسلیم کرتے ہیں کہ آگے بڑھنے کے مواقع کے ساتھ خطرات بھی آتے ہیں اور اپنے طلباء کو رسائی اور امکانات فراہم کرتے وقت یہ ضروری ہے کہ ہم ممکن خطرات کو سمجھنے اور اْنھیں کم کرنے میں اْن کی تیاری اور مدد بھی کریں۔یہی وجہ کہ ہمیں اس تعاون پر خاص طور پر فخر ہے اور خوش قسمتی ہے کہ ہمیں ٹک ٹاک جیسے شاندار شراکت دار ملے ہیں جو ہمیں سرکاری اسکولوں پر اثر انداز ہونے کی اپنی کوششوں کو جاری رکھنے کے قابل بناتے ہیں۔“

اس شراکتی پروگرام کے دوسرے مرحلے میں طلباء، اساتذہ اور والدین میں ڈیجیٹل تحفظ کے حوالے سے آگاہی پیدا کرنے میں مدد کی غرض سے ایک ڈیجیٹل سیفٹی ٹول کٹ تیار کی جائے گی۔یہ ٹول کٹ ایک جامع گائیڈ ہو گی جس میں نظریاتی علم اور انٹرایکٹو سرگرمیوں کے ذریعے ڈیجیٹل دائرے میں ذمہ داری کے ساتھ قدم رکھنے کے لیے ضروری راہنما خطوط شامل کیے جائیں گے۔مختلف آن لائن مسائل مثلاً سائبر ہراس، دھونس، دھوکادہی، جعلی خبروں وغیرہ کا مقابلہ کرنے کے لیے مخصوص نقطہ نظر فراہم کیے جائیں گے اور اسی کے ساتھ ُانھیں ذمہ دارانہ رپورٹنگ اور تحفظ کا طریقہ کار سکھایا جا ئے گا۔

یہ ٹول کٹس ڈیجیٹل تحفظ کے ورکشاپس کے دوران فراہم کیں جائیں گیں جو پورے پاکستان کے مختلف اسکولوں میں منعقد کیے جائیں گے اور ڈیجیٹل صورت میں بھی دستیاب ہوں گیں۔زندگی ٹرسٹ کی ٹیم، ٹک ٹاک کے ساتھ مل کر ایسے سرکاری اسکولوں کو مزید تربیت اور مشاورت فراہم کرے گی جو سیفٹی ٹول کٹ متعارف کرانا چاہتے ہیں تاکہ آگاہی اور سیکھنے کو پروجیکٹ کے موجودہ دائرہ کار سے باہر جاری رکھا جا سکے۔ایک اور ضروری جزو والدین اور طلباء کے درمیان اعتماد سازی کرنا ہوگا تاکہ یہ یقینی بنایا جا سکے کہ طلباء سائبرمسائل میں مبتلا ہونے کی صورت میں اُن پراعتماد کر نے والے بالغ افراد پر بھروسا کریں جبکہ والدین بھی ا پنے بچوں کی آن لائن زندگی کے بارے میں شفاف نظریہ رکھیں۔

ان ورکشاپس کا مقصد اساتذہ اور والدین کو ٹک ٹاک جیسے پلیٹ فارم پر حفاظتی فیچرز کے استعمال کے بارے میں آگاہ کرنا بھی ہے تاکہ یہ بات یقین بنائی جا سکے کہ اْن کے بچے سوشل میڈیا پر محفوظ ہیں۔مثال کے طور پر، ان کی ٹک ٹاک کے فیملی پیئرنگ فیچرز کے بارے راہنمائی کی جائے گی جو والدین کو اپنے ٹک ٹاک اکاونٹ کو اپنے نو عمر افراد سے لنک کرنے اور کنٹرول سیٹ کرنے کی اجازت دیتے ہیں اور ان میں اسکرین ٹائم مینجمنٹ، ریسٹریکٹیڈ موڈ اور ڈائریکٹ میسیجز شامل ہیں۔