آج ،ہم مصنوعی ذہانت یعنی آرٹیفیشل انٹیلی جنس (Artificial Intelligence; AI) کی مدد سے تیار کیے گیے کانٹنٹ کی صورت میں اپنی صلاحیتیوں کے محفوظ اور ذمہ دارانہ اظہار میں کری ایٹرز کی مدد کے لیے اپنی جاری کوششوں کے بارے اپ ڈیٹس سے آگاہ کر رہے ہیں۔چنانچہ ہم بعض دیگر پلیٹ فارمز سے اپ لوڈ ہونے والے ایسے کانٹنٹ کو خود بخود لیبل کرنا شروع کر رہے ہیں جسے آرٹیفیشل انٹیلی جنس کی مدد سے تیار کیا گیا ہو۔ ایسا کرنے کے لیے، ہم کولیشن فار کنٹینٹ پرووینینس اینڈ آتھنٹی سٹی(Coalition for Content Provenance and Authenticity; C2PA) کے ساتھ شراکت داری کر رہے ہیں اور پہلے ویڈیو شیئرنگ پلیٹ فارم کا درجہ حاصل کر رہے ہیں جو اپنے کانٹنٹ کی تصدیق کے لیے ان کی ٹیکنالوجی استعمال کر رہا ہے۔اپنی کمیونٹی کو AIGC اور آن لائن غلط معلومات سے نمٹنے میں مدد کے لیے، ہم میڈیا خواندگی کے نئے وسائل بھی متعارف کرارہے ہیں، جنہیں ہم نے میڈیا وائز(MediaWise) اور ویٹنس(WITNESS) سمیت دیگر ماہرین کی رہنمائی کے ساتھ تیار کیا گیاہے۔
آرٹیفیشل انٹیلی جنس کی بتدریج ترقی کے ساتھ شفافیت میں سرمایہ کاری
آرٹیفیشل انٹیلی جنس ناقابل یقین تخلیقی مواقع کو ممکن بناتی ہے ۔ لیکن آڈئینس کو اگریہ معلوم نہ ہو کہ یہ کانٹنٹ آرٹیفیشل انٹیلی جنس کی مدد سے تیار کیا گیا ہے تو یہ اُن کو الجھن میں مبتلا کر سکتی یا گمراہ کرسکتی ہے ۔ لیبلنگ (Labeling) ایسے کانٹنٹ کے سیاق و سباق (context)کو واضح کرنے میں مدد کرتی ہے۔ یہی وجہ ہے کہ ہم TikTok effects کی مدد سے بنائے گئےکانٹنٹ کو بطور AIGC لیبل کرتے ہیں ، اور کری ایٹرزسے تقاضا کرتے ہیں وہ کو ایک سال سے زیادہ عرصے تک اپنے کانٹنٹ پر حقیقت پسندانہ AIGC کا لیبل لگائیں۔ ہم نے اسے آسان بنانے کے لیے اپنی نوعیت کا پہلا ٹول بھی تیار کیا ہے جسے، گزشتہ موسم خزاں سے اب تک، 37 ملین سے زائد کری ایٹرز استعمال کر چکے ہیں۔
AIGCلیبل لگانے کے لیے اپنی صنعت کے ساتھ شراکت داری
آج سے ، ہم کچھ دیگر پلیٹ فارمز پر بنائے گئے AIGC کے لیے بھی آٹو لیبلنگ کو توسیع دے رہے ہیں ، جس میں مواد کی اسناد (credentials) کو پڑھنے کی صلاحیت موجودہے اوریہ کانٹنٹ کیے لیے کولیشن فار کنٹینٹ پرووینس اینڈ آتھنٹی سٹی(Coalition for Content Provenance and Authenticity; C2PA) کی ایک ٹیکنالوجی ہے۔ کانٹنٹ کی اسناد، کانٹنٹ کے ہمراہ میٹا ڈیٹا(metadata) منسلک کرتی ہیں ، جسے ہم فوری طور پر AIGC کو پہچاننے اور لیبل کرنے کے لیے استعمال کرسکتے ہیں۔ اس صلاحیت کااستعمال آج سے تصاویر اور ویڈیوز کے لیے شرو ع ہوا ہے ، اور جلد ہی صرف آڈیو کانٹنٹ کے لیے بھی دستیاب ہو گی۔
آئندہ مہینوں میں ، ہم TikTok کے کانٹنٹ کے ساتھ مواد کی اسناد بھی منسلک کرنا شروع کریں گے جو ڈاؤن لوڈ ہونےکے بعد بھی کانٹنٹ کے ساتھ رہیں گے۔ اس کا مطلب یہ ہے کہ TikTok پر بنائے گئے کسی بھی AIGC کی شناخت کرنے کےلیےکوئی بھی شخص C2PAکے ویریفائی ٹول (verify tool) کا استعمال کرسکے گا اور یہ بھی معلوم کر سکے گا کہ یہ کانٹنٹ کب ، کہاں اور کیسے تیار کیا گیا تھا یااس میں ترمیم کی گئی تھی۔ دیگر پلیٹ فارم جو کانٹنٹ کی اسناد کو اپناتے ہیں وہ خود بخود اسے لیبل کرنے کے قابل ہوں گے۔
صنعت میں اختیار کیے جانے کی تحریک
اپنی صنعت کے اندر مواد کی اسناد کو اپنانے میں مدد کرنے کے لیے، ہم ایڈوب (Adobe)کی زیر قیادت کانٹنٹ آتھینٹی سٹی انیشی ایٹو (CAI) میں بھی شامل ہو رہے ہیں۔ TikTok پہلا ویڈیو شیئرنگ پلیٹ فارم ہے جس نےکانٹنٹ کی اسناد کو عملی جامہ پہنایا ہے۔ اس کا مطلب یہ ہے کہ TikTok پر آٹو لیبل والے AIGC میں اضافہ شروع میں آہستہ آہستہ ہوسکتا ہے ، کیونکہ اس کی شناخت اور لیبل لگانے کے لیے ہمارے پاس کانٹنٹ کی اسناد میٹا ڈیٹا (content credentials metadata) کی ضرورت ہے۔ تاہم ، جیسا کہ دوسرے پلیٹ فارم بھی اس پر عمل درآمد کرتے ہیں ، ہم مزید کانٹنٹ کو لیبل کرنے کے قابل ہوجائیں گے۔
اس بارے میں ایڈوب کے جنرل کونسل اور چیف ٹرسٹ آفیسر، دانا راؤ(Dana Rao)کہتے ہیں:” عالمی سطح پر کری ایٹرز اور صارفین کی وسیع کمیونٹی کے ساتھ، ہم TikTokکو C2PAاور CAIدونوں میں خوش آمدید کہتے ہیں اور بہت خوش ہیں کیونکہ وہ پلیٹ فارم پر زیادہ شفافیت اور صداقت فراہم کرنے کے سفر کا آغاز کر رہے ہیں۔ ایک ایسے وقت میں جب کسی بھی ڈیجیٹل کانٹنٹ کو تبدیل کیا جاسکتا ہے ، عوام کو یہ سمجھنے کے طریقے فراہم کرنا ضروری ہے کہ سچ کیا ہے۔ آج کا اعلان اس نتیجے کو حاصل کرنے کی سمت میں ایک اہم قدم ہے۔“
میڈیامیں خواندگی کا فروغ
اگرچہ ماہرین وسیع پیمانے پرAIGC لیبلنگ کو ذمہ دار کانٹنٹ کی تخلیق کی اعانت کرنے کے ایک طریقے کے طور پر تجویز کرتے ہیں ، لیکن وہ اس بات کے لیے بھی متنبہ کرتے ہیں کہ اگر ناظرین کے پاس اُن کے معنی و مطلب اور اس کے سیاق و سباق سے آگاہ نہیں ہیں تو لیبل الجھن کا سبب بن سکتے ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ ہم ماہرین کے ساتھ میڈیامیں خواندگی کی کیمپینز بھی تیار کر رہے ہیں جو ہماری کمیونٹی کوAIGC اور غلط معلومات کی شناخت کرنے اور تنقیدی طور پر سوچنے میں مدد کرسکتے ہیں۔
پوئنٹر انسٹی ٹیوٹ(Poynter Institute) کے ایک پروگرام میڈیا وائز(MediaWise) کے تعاون سے ہم سال بھر میں 12 ویڈیوز جاری کریں گے جو میڈیا میں عالمی سطح کی خواندگی کی مہارتوں کو اجاگر کرتے ہوئے وضاحت کرتے ہیں کہ AIGC لیبل جیسے TikTok ٹولز کس طرح کانٹنٹ کو مزید مناسب بنا سکتے ہیں۔ ہم AI لیبلنگ اور ممکنہ طور پر گمراہ کنAIGC کے بارے میں آگاہی پیدا کرنے کے لیے بھی ایک مہم شروع کریں گے ، جو ویڈیوز کی ایک سیریز ہے جسے ہم نے ویٹنس(WITNESS) کے ماہرین کی مدد سے تیار کی ہے۔
میڈیا وائز کے ڈائریکٹر، الیکس مہادیون کہتے ہیں کہ”ہمارے ٹین فیکٹ چیکنگ نیٹ ورک نےسن 2019 ءسے، TikTok پر جدید میڈیا خواندگی کی ویڈیوز کے ذریعے سامعین بنائے ہیں۔ پانچ سال بعد، ہم مزید لوگوں کو حقائق کو آن لائن فکشن سے الگ کرنے کے لیے بااختیار بنانے پر بہت خوش ہیں۔“
نقصان دہ کانٹنٹ کی روک تھام جاری
اگرچہ زیادہ تر لوگ آرٹیفیشل انٹیلی جنس سے تیار کیے گئے کانٹنٹ سے ذمہ دارانہ طور پر لطف اندوز ہونا چاہتے ہیں ، لیکن ایسے برے عناصر بھی ہوں گے جو جان بوجھ کر، دوسروں کو دھوکہ دینے کےلیے، AIGC کا استعمال کرتے ہیں۔ ہم ان خطرات کے خلاف محتاط ہیں اور یہی وجہ ہے کہ ہماری پالیسیاں آرٹیفیشل انٹیلی جنس سے پیدا ہونے والے نقصان دہ اور گمراہ کن کانٹنٹ کی سختی سے ممانعت کرتی ہیں خواہ اس لیبل لگایا گیا ہو یا نہیں، اور انتخابات میں دھوکہ دہی والے آرٹیفیشل انٹیلی جنس کے استعمال کا مقابلہ کرنے کے لیے اس سال ایک صنعتی معاہدے پر دستخط کیے۔ آرٹیفیشل انٹیلی جنس کے بتدریج ترقی کرنے کے ساتھ، ہم نے سراغ لگانے والے فعال ماڈلز تیار کیے ہیں اور ماہرین کے ساتھ مشاورت کے بعد اور مشترکہ حل پر ساتھیوں کے ساتھ شراکت داری کے ذریعے نقصان دہ AIGC کا مقابلہ کرنے میں سرمایہ کاری جاری رکھے ہوئے ہیں۔
ہمارے ٹرانسپیرنسی سینٹر کے بارے میں مزید معلومات حاصل کیجیے۔